Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

یارسولِ خدا، سن لو یہ التجا، میں بھکاری ہوں جھولی کو بھردو

قیصر رتناگیروی

یارسولِ خدا، سن لو یہ التجا، میں بھکاری ہوں جھولی کو بھردو

قیصر رتناگیروی

MORE BYقیصر رتناگیروی

    دلچسپ معلومات

    آواز : زاہد نازاں قوال۔

    یارسولِ خدا، سن لو یہ التجا، میں بھکاری ہوں جھولی کو بھردو

    اب نگاہِ کرم مجھ پہ کردو میرے داتا

    زمانے بھر کا ستایا ہوں یا رسول اللہ

    تمہارے در پہ میں آیا ہوں یا رسول اللہ

    میں اپنے وقت کا بگڑا ہوا ستارہ ہوں

    اسیرِ رنج و الم درد و غم کا مارا ہوں

    نگاہِ فضل و عنایت کا خواستگار ہوں میں

    کرم نواز ہو تم اور امیدوار ہوں میں

    میں سوالی بھی ہوں، ہاتھ خالی بھی ہوں، تھامے دامن ہوں

    جھولی کو بھر دو اب نگاہِ کرم مجھ پہ کردو

    غرض کہ بندوں نے جوڑے تھے رشتے ٹوٹ گئے

    رفیق و مونس و ہمدم تھے جتنے چھوٹ گئے

    تھے جانثار جو کل آج منہ کو موڑ گئے

    مجھے تباہی کے دہانے پہ لاکے چھوڑ گئے

    یہ بے بسی کا ہے عالم کہ خود پہ بس نہ رہا

    سوا تمہارے کوئی میرا دادرس نہ رہا

    بخت پھوٹا ہوا وقت روٹھا ہوا بھیک دو بھیک دو

    بھیک دو اب نگاہِ کرم مجھ پہ کردو

    وہ ظلم یا نبی دنیا نے مجھ پہ ڈھایا ہے

    کہ سہتے سہتے کلیجہ بھی منہ کو آیا ہے

    کرم کرو میرے دل کو سکون مل جائے

    یہ ڈر ہے شدتِ غم سے نہ دم نکل جائے

    غریب و بے کس و مجبور بے نوا قیصرؔ

    خدا کے نام کا دیتا ہے واسطہ قیصرؔ

    آپ مشکل کشا میں ہوں اک غمزدہ

    کر دو امداد جھولی بھرو اب نگاہِ کرم مجھ پہ کر دو

    مأخذ :
    • کتاب : Zahid Nazan Qawwal, Part 1 (Pg. 3)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے