حلالِ میکشی ہے اس میں کچھ کلام نہیں
حلالِ میکشی ہے اس میں کچھ کلام نہیں
شرابِ عشقِ محمد پیو حرام نہیں
ہے ایک صف میں کھڑے میکشاں الا اللہ
نگاہِ ساقی میں تخصیص خاص و عام نہیں
وہ کون سا ہے صحیفہ محمد عربی
کہ جس میں ذکر تمہارا نہیں ہے نام نہیں
تھا اتنا پاس ادب شان سرور ذیشاں
پیام بھیجا خدا نے بجز سلام نہیں
حضور عرش پہ پہونچے تو طور پر موسیٰ
ہے بات راز کی اذنِ نظارا عام نہیں
پڑا ہوں ارض مدینہ میں خوش ہوں اے رضواں
نہیں مجھے تیری جنت سے کوئی کام نہیں
زمیں سے عرش پہ پہنچا براق بل بھر میں
سواری اس سے کوئی بڑھ کے تیز گام نہیں
زبانِ کلق سے گونجی ہے یہ صدا قیصرؔ
کلام میں تیرے گنجائش کلام نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.