Sufinama

چلا جب دو قدم تو رک گئی گردش زمانے کی

قاتل اجمیری

چلا جب دو قدم تو رک گئی گردش زمانے کی

قاتل اجمیری

MORE BYقاتل اجمیری

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان حاجی ملنگ حضرت شاہ عبدالحق (ممبئی-مہاراشٹرا)

    چلا جب دو قدم تو رک گئی گردش زمانے کی

    تعالیٰ اللہ کتنی منزلت ہے آستانے کی

    سخاوت اس قدر مشہور ہے اس آستانے کی

    کہ للچائی نگاہیں پڑ رہی ہیں اک زمانے کی

    ان الطاف اور ان اکرام کا ہو شکریہ کیونکر

    مجھے توفیق بخشی آپ نے منت بڑھانے کی

    عطا فرمائیے وہ بھی تمنا جس کی دل میں ہے

    مرادیں پوری ہوتی دیکھتا ہوں اک زمانے کی

    جو اک دو حسرتیں ہوتیں تو میں خاموش ہو جاتا

    مگر میں آرزوئیں ساتھ لایا ہوں زمانے کی

    کوئی کچھ لے کے جاتا ہے کوئی کچھ لے کے جاتا ہے

    میں لے جاتا ہوں ساتھ اپنے عقیدت آستانے کی

    پھر اپنے خادمانِ در کو کیوں مجبور رکھا ہے

    ہے روشن آپ پر مولا جو حالت ہے زمانے کی

    میں ان کا واسطہ دیتا ہوں جن کا واسطہ تم ہو

    یہی ہیں آخری کڑیاں مرے غم کے فسانے کی

    یہ دونوں آرزو لے کر رہوں میں تابکے زندہ

    مدینے کی ہے حسرت اور اک بغداد جانے کی

    نہ جانے پر بھی مجھ کو اس طرف جانا ہی پڑتا ہے

    طلب خود وجہ بن جاتی ہے اُن کے در پہ جانے کی

    کوئی دیکھے تو اس جذب وکشش کا کیا ٹھکانا ہے

    ہر اک شے میں نظر آتی ہے صورت آستانے کی

    کھلے بندوں جو کہنا ہے وہ کہہ دے آستانے پر

    ضرورت کیا ہے اے قاتلؔ تجھے حیلے بہانے کی

    مأخذ :
    • کتاب : Diwan-e-Qatil (Pg. 277)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے