جو ذکرِ شاہِ شہیداں سنائے جاتے ہیں
دلچسپ معلومات
منقبت درشان حضرت امام حسین (کربلا-عراق)
جو ذکرِ شاہِ شہیداں سنائے جاتے ہیں
سلامی عرش کے پائے ہلائے جاتے ہیں
علی کے شیر فرس کو بڑھائے جاتے ہیں
زہے جلال کہ میداں پہ چھائے جاتے ہیں
تنِ حسین پہ ناوک چلائے جاتے ہیں
نشانِ حق کو نشانہ بنائے جاتے ہیں
جناب اکبرِ ذیشان ہیں کہ نورِ خدا
نظر میں دشمنوں کی بھی سمائے جاتے ہیں
گھرے جو نرغے میں اکبر تو بولے اہلِ حرم
عدو شبیہ پیمبر مٹائے جاتے ہیں
وہ جن کے صدقے میں آزاد ہوگی کل امّت
وہی اسیرِ سلاسل بنائے جاتے ہیں
ہے مہر، ذرّۂ خاکِ زمینِ کرب وبلا
یہ اَوج قصرِ امامت کے پائے جاتے ہیں
سرحسین جو دیکھا تو شامیوں نے کہا
لعین نیزے پہ قرآن اٹھائے جاتے ہیں
غمِ حسین کو ہم ضبط تو کریں قاتلؔ
مگر یہ آنکھوں میں آنسو جو آئے جاتے ہیں
- کتاب : Diwan-e-Qatil (Pg. 263)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.