پیارے محبوب کا چاہا ہے خدا کا چاہا
پیارے محبوب کا چاہا ہے خدا کا چاہا
چاہنے والے نے محبوب کا چاہا چاہا
چاہنے کے لیے کیا چاہیے چاہت ہی تو ہے
چاہنے والے نے چاہا تمہیں جتنا چاہا
لاکھ راتوں کی تھی اک رات کہ جس میں حق نے
خلوتِ خاص میں دیدار تمہارا چاہا
حق سے پوچھے انہیں محبوب بنایا کس نے
ان سے پوچھے کوئی حق نے تمہیں کیسا چاہا
پائیں اللہ سے منہ مانگی مرادیں کیا کیا
اپنی امت کے لیے آپ نے کیا کیا چاہا
نہ تو چاہا ہے نہ چاہے گا نہ چاہا تیرا
جو کچھ اللہ نے چاہا ترا چاہا چاہا
ناتواں تیرے پڑے ہیں مگر اتنا ہے ادب
اٹھ ہی بیٹھیں گے اگر درد نے اٹھنا چاہا
یاس بولی کی خبردار میں ہوں پہرے پر
کسی ارمان نے جب دل سے نکلنا چاہا
ضعف سے بیٹھوں تو درد اٹھ کے یہ کہتا ہے اٹھو
ضعف کا حکم کہ بیٹھو بھی جب اٹھنا چاہا
ہے بھلا یہ کہ بھلا چاہے برے کا دل سے
ہے برا یہ کہ برا اور کسی کا چاہا
حق سے حضرت نے جو حق مانگنے کا تھا مانگا
حق نے حضرت کو جو حق چاہنے کا تھا چاہا
دل نے کیا کیا نہ خدا جانے بلائیں چاہیں
میں نے چاہا تجھے چاہا تجھے چاہا چاہا
دلِ ناشاد کو حافظؔ ہوسِ وصل چہ خوش
جز نے کل قطرۂ ناچیز نے دریا چاہا
- کتاب : آئینۂ پیغمبر (Pg. 23)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.