بہر طاعت جب بھی مجھ کو سر جھکانا چاہیے
بہر طاعت جب بھی مجھ کو سر جھکانا چاہیے
میرے سجدوں کو نبی کا آستانہ چاہیے
لازمی سب کے لیے ہے ارضِ طیبہ کا ادب
اے جنوں اب ہوش میں تجھ کو بھی آنا چاہیے
آپ کے نعلین کے نزدیک رہنے دیجیے
میرے رہنے کو بھی آخر اک ٹھکانہ چاہیے
جس کی چوکھٹ سے ہیں وابستہ حدود کائنات
ان کی چوکھٹ پر مقدر آزمانا چاہیے
سر جھکانا نقشِ پا پر ہے بہت آساں مگر
نقش پا کو اپنی پلکوں سے اٹھانا چاہیے
لاکھ پہلو ہیں میرے سرکار کی ایک ذات کے
ایک پہلو بھی سمجھنے کو زمانہ چاہیے
وہ دعا ہو، مدعا ہو، یا کوئی فریاد ہو
رازؔ آقا کے وسیلہ سے ہی جانا چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.