Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بہر طاعت جب بھی مجھ کو سر جھکانا چاہیے

راز عابدی

بہر طاعت جب بھی مجھ کو سر جھکانا چاہیے

راز عابدی

MORE BYراز عابدی

    بہر طاعت جب بھی مجھ کو سر جھکانا چاہیے

    میرے سجدوں کو نبی کا آستانہ چاہیے

    لازمی سب کے لیے ہے ارضِ طیبہ کا ادب

    اے جنوں اب ہوش میں تجھ کو بھی آنا چاہیے

    آپ کے نعلین کے نزدیک رہنے دیجیے

    میرے رہنے کو بھی آخر اک ٹھکانہ چاہیے

    جس کی چوکھٹ سے ہیں وابستہ حدود کائنات

    ان کی چوکھٹ پر مقدر آزمانا چاہیے

    سر جھکانا نقشِ پا پر ہے بہت آساں مگر

    نقش پا کو اپنی پلکوں سے اٹھانا چاہیے

    لاکھ پہلو ہیں میرے سرکار کی ایک ذات کے

    ایک پہلو بھی سمجھنے کو زمانہ چاہیے

    وہ دعا ہو، مدعا ہو، یا کوئی فریاد ہو

    رازؔ آقا کے وسیلہ سے ہی جانا چاہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے