گردونِ ولایت کے ہیں قمر مخدوم جناب علاؤالدین
دلچسپ معلومات
منقبتف درشان صابرپاک حضرت علاؤالدین علی احمد (کلیر، اتراکھنڈ)
گردونِ ولایت کے ہیں قمر مخدوم جناب علاؤالدین
آنکھوں کی ضیا تنویرِ سحر مخدوم جناب علاؤالدین
اِک دھوم مچی ہے چاروں طرف کیا شان ہے کیا ہے عزوشرف
دریائے کرامت کے ہیں گُہر مخدوم جناب علاؤالدین
گنجینۂ سِرِّ خفی وجلی اقلیم ولایت کے ہو ولی
محکوم تمہارے جن وبشر مخدوم جناب علاؤالدین
روضہ پہ بلا لیں آپ اگر رقص اپنا دکھا کر شام وسحر
ہوجائے فدا طاؤسِ نظر مخدوم جناب علاؤالدین
صورت تو دکھاؤ ہم کو کہیں فرقت میں ذرا آرام نہیں
ہے یاد تمہاری آٹھوں پہر مخدوم جناب علاؤالدین
کلیر میں بلا لو بہرِ خدا بتلاؤ رہوں کب تک میں جدا
ہوجائے نگاہِ لطف ادھر مخدوم جناب علاؤالدین
کلیر میں مزار تمہارا ہے کیا قابلِ دید نظارہ ہے
لٹتا ہے تمہارے فیض کا زر مخدوم جناب علاؤالدین
نظروں سے گِراؤ باغِ ارم روضہ کا طواف کروں ہر دم
پھولوں کی چھڑاؤں میں چادر مخدوم جناب علاؤالدین
راغبؔ کی پریشاںحالت ہے فرقت نے بنائی بری گت ہے
کیوں لیتے نہیں تم آکے خبر مخدوم جناب علاؤالدین
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.