جو مانوتا کا سورج ہے جو جیون کا اجیارا ہے
جو مانوتا کا سورج ہے جو جیون کا اجیارا ہے
اسی کالی کملی والے نے اس جگ کا روپ نکھارا ہے
میں دھول بنوں ان چرنوں کی وہ چرن جو سب سے اونچے ہیں
مرے ہونٹوں پر وہ نام رہے وہ نام جو سب سے پیارا ہے
مجھے پاس بلاؤ میرے نبی میں برہا اگن میں جلتا ہوں
سانسیں اگنی کی لپٹیں ہیں، ہر دے جلتا انگارا ہے
ان تک میری بانی پہنچی اور وہ مرے دکھ میں کام آئے
اپنے من کی گہرائی سے جب میں نے انہیں پکارا ہے
ہر ایک سگندھت پشپ لتا وارے خود کو ان چرنوں پر
جن چرنوں سے مہکا مہکا یہ جگ کا اپون سارا ہے
جس کے کارن سنسار بنا، یہ دھرتی بنی آکاش بنا
جو سب نبیوں سے، اتم ہے وہی اُتم نبی ہمارا ہے
آکاش سے نیچی دھرتی بھی آکاش سے اونچی لگتی ہے
آنکھوں میں سمایا خاورؔ کی جس دن سے نبی کا دوارا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.