نہ تخت_و_تاج کی خواہش نہ دولت پر نظر رکھو
نہ تخت و تاج کی خواہش نہ دولت پر نظر رکھو
نظر کے سامنے بس اسوۂ خیر البشر رکھو
یہی معراج ہے انسانیت کی راز ہستی میں
رسولؐ پاک کے نقش قدم پیش نظر رکھو
سر محشر یہی بس سرفرازی کی ضمانت ہے
غلامی سے شہ بطحا کی خود کو مفتخر رکھو
کسی بھی خطۂ ارضی پہ حاصل ہو تمہیں مسکن
تعلق اپنا ان سے استوار و معتبر رکھو
زمانہ تم کو راہ راست سے بھٹکا نہیں سکتا
عمل احکام قرآنی پہ تم اپنا اگر رکھو
ابو بکر و عمر و عثمان و حیدر دوست تھے چاروں
سلیقہ دوستوں کا دوستو پیش نظر رکھو
ملی تہذیب دنیا کو ہمارے ہی بزرگوں سے
عزیزو اس حقیقت سے بھی خود کو با خبر رکھو
رئیسؔ اللہ نے تم کو دیا ہے دیں بھی دانش بھی
قدم جس راہ پر بھی اپنا رکھو سوچ کر رکھو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.