گلوں کو رنگ چمن کو بہار دیتا ہے
گلوں کو رنگ چمن کو بہار دیتا ہے
وہی خدا ہے جو ہستی سنوار دیتا ہے
ہو نقش قلب پہ جب لا الہ الا بے
عبودیت کو مزے پھر ہزار دیتا ہے
نثار عقل ہے مولیٰ کی بے نیازی پر
وہ مشت خاک کو عز و وقار دیتا ہے
حریم جاں میں ہے روشن چراغ وحدت کا
وہی نگاہوں کو جلوے ہزار دیتا ہے
ظہور جلوہ وحدت ہے ہر گھڑی لیکن
کسی کسی کی نظر کو وقار دیتا ہے
شراب شوق زیارت پلا پلا کر وہ
خیال رند کو کیف و خمار دیتا ہے
چھپا چھپا کے ہمارے عیوب دنیا میں
وہ مہلتیں تو ہمیں بار بار دیتا ہے
اوسی کے حکم سے شمس و قمر کی ہے حرکت
وہی تو فرش زمیں کو قرار دیتا ہے
قدم قدم پہ نہ تاریکیوں سے ڈر حیدرؔ
وہ ظلمتوں میں اجالے اتار دیتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.