عبادت رب کی کر بندے ریاضت رب کی کر بندے
عبادت رب کی کر بندے ریاضت رب کی کر بندے
ہمیشہ خوف کھا اس کا ہمیشہ اس سے ڈر بندے
مئے توحید کی مستی خدا مستوں سے پوچھا کر
مزے قرب خدا کے لوٹتے ہیں کس قدر بندے
زمیں پر نعمتیں اس کی نگاہیں خیرہ کرتی ہیں
فلک پر اس کے جلوے ہیں اٹھا اپنی نظر بندے
وہی ہے قادر مطلق اسی کے حکم کے پابند
زمین و آسماں حور و ملک شمس و قمر بندے
شۂ ابرار کی ہستی دلیل وحدت باری
نہیں ان سے بڑے کوئی جہاں میں معتبر بندے
انا کا جام مت پینا فنا کا خوف مت کھانا
فنا میں ہے بقا مضمر انا ہے ایک شر بندے
نہ ہو اس سے کبھی غافل لگا اپنا اسی سے دل
وہی بگڑی بناتا ہے اسی کو یاد کر بندے
حروف عجز کیا کرتے ثنائے سرمدی حیدرؔ
اگر اللہ چاہے تو اڑے بے بال و پر بندے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.