عشق کے باغ کی بہار درود
عشق کے باغ کی بہار درود
قلب عاشق کا ہے قرار درود
مست کرتا ہے مشک بار درود
پڑھتا جاؤں میں بار بار درود
دل سے پڑھ لے جو ایک بار درود
پڑھنے لگ جائے بار بار درود
حکم صلوا علیہ دیکھ ذرا
کفر ہے کرنا ناگوار درود
محو دید جمال جاناں ہوں
کم ہے لاکھوں کروڑوں بار درود
زلف ابرو دہن لب و رخسار
تن بدن پر ہو بار بار درود
حشر میں نار سے بچائے گا
ہے تحفظ کا وہ حصار درود
پڑ گئی ٹھنڈ قلب بریاں میں
جب پڑھا ہو کے اشک بار درود
عقل انساں نہ چھو سکے جس کو
رفعتوں کا ہے وہ منار درود
پاک پروردگار کا ہی کرم
پڑھ رہا ہے گنہ گار درود
ہے کٹھن درد ہجر شاہ تو سن
صل مولیٰ کا ہی مدار درود
پاس حسن عمل نہیں حیدرؔ
ہے شفاعت کا انحصار درود
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.