جو نام_غوث_اعظم دل سے بھی دہرانے لگتے ہیں
جو نام غوث اعظم دل سے بھی دہرانے لگتے ہیں
مقام سر الا اللہ کو وہ پانے لگتے ہیں
محبت سے ہمیں یہ اولیا سمجھانے لگتے ہیں
مہکتے ہیں جو پہلے خود وہی مہکانے لگتے ہیں
نوازا اس قدر رب نے ہے میرے پیر پیراں کو
سماتے ہیں ولی دامن وہ جب پھیلانے لگتے ہیں
خدایا غوث اعظم کا بنا دے ایسا دیوانہ
جسے مستی میں آنے کو کئی میخانے لگتے ہیں
مری سیرت مری صورت مری ہستی مری حالت
جو دیکھے کہہ دے یہ تو غوث کے دیوانے لگتے ہیں
مقام غوثیت کیا ہے یہ ایک مفتی نے سمجھایا
جو دل آتے ہیں در پر غوث کے نذرانے لگتے ہیں
کوئی عالم کو دیکھے جو پہنچ کر ان کی چوکھٹ پر
کبھی گھبرانے لگتے ہیں کبھی اترانے لگتے ہیں
- کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 201)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.