Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو ایک پل بھی ٹھہر کر مصطفیٰ کے در سے جاتا ہے

اسعد ربانی

جو ایک پل بھی ٹھہر کر مصطفیٰ کے در سے جاتا ہے

اسعد ربانی

MORE BYاسعد ربانی

    جو ایک پل بھی ٹھہر کر مصطفیٰ کے در سے جاتا ہے

    تو یوں محسوس کرتا ہے کہ اپنے گھر سے جاتا ہے

    سمندر موجزن کرتا ہے دل میں عشق و عرفاں کے

    جو قطرہ مے کا چشم ساقئ کوثر سے جاتا ہے

    غرور و فضل اک قالب میں تو ہرگز نہیں رہتے

    ادھر اک سر سے آتا ہے ادھر اک سر سے جاتا ہے

    مدینہ تک پہنچتی ہیں طریقت کی سبھی راہیں

    خدا کے گھر کا رستہ مصطفیٰ کے گھر سے جاتا ہے

    نگاہیں گنبد خضریٰ پہ یوں مرکوز ہوتی ہیں

    نظر کا ذوق دنیا کے ہر اک منظر سے جاتا ہے

    نہ کیوں نام علی سے مشکلوں کے در کھلیں اسعدؔ

    کہ استحکام سارا جب در خیبر سے جاتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Sukhan Waraan-e-Izzat (Pg. 59)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے