ساری دولت خدا کی مدینے میں ہے
تاجدار زمانہ مدینے میں ہے
جن کی خاطر بنائے گئے دو جہاں
وہ رسول یگانہ مدینے میں ہے
تجھ کو واعظ مبارک حرم کی فضا
میں مخالف نہیں ہوں ترے ذوق کا
پر یہاں میرا سجدہ ہو کیسے ادا
یار کا آستانہ مدینے میں ہے
آفتاب دو عالم مدینے میں ہے
آمنہ کا دلارا مدینے میں ہے
حسن پورے کا پورا مدینے میں ہے
عشق سارے کا سارا مدینے میں ہے
غم زدو غم کے مارو مدینے چلو
بے کسو بے سہارو مدینے چلو
اٹھو اے دل فگارو مدینے چلو
رحمتوں کا خزانہ مدینے میں ہے
ہے مدینہ میں جلوہ نور خدا
ہے خدا بھی وہیں ایک جلوہ تو کیا
اس کو دوزخ سے کیا کام جس کا ہوا
دو گھڑی بھی ٹھکانہ مدینے میں ہے
ہم مانگ رہے ہیں ہم مانگ رہے ہیں
دن رات مدینے کی دعا مانگ رہے ہیں
منگتے ہیں کرم ان کا سدا مانگ رہے ہیں
کم مانگ رہے ہیں نہ سوا مانگ رہے ہیں
جیسا ہے غنی ویسی عطا مانگ رہے ہیں
منگتے ہیں کرم ان کا سدا مانگ رہے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.