سب پہ کرم فرمائیں_گے بابا آج بگڑی بنائیں_گے
سب پہ کرم فرمائیں گے بابا آج بگڑی بنائیں گے
میرے بابا فرید الدین آئیں گے آئیں گے آئیں گے
سب کی وہ جھولی بھر جائیں گے
اے دل مراد دل کہہ آنے کی دیر ہے
بابا کے در پہ ہاتھ اٹھانے کی دیر ہے
بابا بھی سامنے ہیں صابر بھی سامنے
سب کچھ ملے گا عرض سنانے کی دیر ہے
مل جائے گا خدا بھی خدا کی خدائی بھی
گنج شکر کو اپنا بنانے کی دیر ہے
لیتے ہیں نام فرید الدین
یہ نام بھی کتنا پیارا ہے
امداد کو وہ آ جائیں گے
بابا کا نام پکارا ہے
کر دیں گے نظر لیں گے وہ خبر
ہم بابا کے ہیں دیوانے
سب پہ کرم فرمائیں گے بابا آج بگڑی بنائیں گے
نزدیک وہ اس کے رہتے ہیں
جو یاد میں ان کی کھو جائے
وہ بھی اس کے ہو جاتے ہیں
جو بابا پیا کا ہو جائے
سب پہ ہوگی نظر بابا گنج شکر
وہ تو آئیں گے لاج نبھائیں گے
سب پہ کرم فرمائیں گے بابا آج بگڑی بنائیں گے
تشریف وہ لانے والے ہیں
محفل میں خبر یہ آئی ہے
دیدار کے طالب بیٹھے ہیں
یہ دل میں آس لگائی ہے
وہ ضرور آئیں گے جلوا دکھلائیں گے
رقص کرتے رہیں گے دیوانے
سب پہ کرم فرمائیں گے بابا آج بگڑی بنائیں گے
پر نور ہے صورت بابا کی
بن دیکھے اب جینا ہے کٹھن
با ادب رہیں گے ہم ساقی
یہیں ہے ان کا پاک پتن
اب نہیں کوئی غم آج بیٹھے ہیں ہم
ان کے در پہ بنا کے ٹھکانے
سب پہ کرم فرمائیں گے بابا آج بگڑی بنائیں گے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.