دیکھ لی طاقت جہاں نے نرمیٔ_گفتار کی
دیکھ لی طاقت جہاں نے نرمیٔ گفتار کی
اب ضرورت ہی کہاں ہے تیر کی تلوار کی
اپنا احساں مومنوں پر کیوں نہ جتلاتا خدا
نعمتِ کبریٰ ولادت ہے شۂ ابرار کی
شافع محشر حبیب کبریا ختم الرسل
ہے سر سرور سے عزت طرہ و دستار کی
حمد خالق مدحت محبوب ہے اہل خرد
صورت تعریف رب بس نعت ہے سرکار کی
نقش اول مصطفیٰؐ ہیں اور رب نقاش ہے
نقش پر انگلی اٹھی تنقیص ہے فن کار کی
دو جہاں میں کامیابی کا طریقہ ہے یہی
کیجیے تعریف اپنے رب کے اس شہکار کی
حشر میں ہے کرسئی محمود کس کی ملکیت
اور ھو الحمد ہے توقیر کس دربار کی
کس کو ہے اذن شفاعت ناقدان مصطفےٰ
شان ہے قال صوابا کس امانت دار کی
خاتم کل انبیا رب نے پکارا نام سے
مرتد و کذاب کی ھٹ دھرمی ہے بے کار کی
ثاقبؔ چشتی کا رب غفار ہے رحمان ہے
حشر میں قہاریت تقدیر ہے انکار کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.