Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

تلاش_نعت کی سینے میں جستجو رکھ لی

ثاقب خیرآبادی

تلاش_نعت کی سینے میں جستجو رکھ لی

ثاقب خیرآبادی

MORE BYثاقب خیرآبادی

    تلاش نعت کی سینے میں جستجو رکھ لی

    وفور مدحت سرور نے آبرو رکھ لی

    دل و دماغ معطر مشام جان عبیر

    در رسول سے پلٹے تو اس کی بو رکھ لی

    کبھی ہوا تھا کرم پائے ناز پر بوسہ

    سو ہم نے قلب میں تصویر ہو بہ ہو رکھ لی

    کھلیں گے جس پہ سدا غنچہ ہائے مدح نبی

    ازل میں ہم نے وہ اک شاخ آرزو رکھ لی

    ازل میں لٹنے لگے جب خزائن فطرت

    تو جنس عشق نبی ہم نے با وضو رکھ لی

    شراب عشق محمد کی بات جب آئی

    اٹھا کے دوش پہ خم فرق پر سبو رکھ لی

    برائے ذکر نبی ہم نے رب کی مرضی سے

    قلم زبان دہن شان گفتگو رکھ لی

    در نبی پہ کہیں ہم نے بے حساب نعوت

    برائے مدحت سرور رگ نمو رکھ لی

    شفیع روز جزا کی شفاعت کبریٰ

    عطا ہو اس لئے طبیعت ہی حیلہ جو رکھ لی

    کہا کہ عہد رواں میں غلام ہیں کتنے

    تو ہم نے اپنی ہی تصویر کو بکو رکھ لی

    نہ جانے کون سے رستے سے ہو گزر ان کا

    یہ بات سوچ کے بینائی سو بہ سو رکھ لی

    کسی کی ایڑی رگڑ نے سے آب ہو جاری

    مرے رسول نے ہاتھوں میں موج جو رکھ لی

    جہاں میں ختم نبوت کی پاسداری کو

    ملا جو اذن تو بڑھ کر رگ گلو رکھ لی

    دروغ باف نبوت کی قوم کاذب پر

    جو برق بن کے گرے اس طرح کی خو رکھ لی

    برائے صبح قیامت جناب ثاقبؔ نے

    غزل کو ترک کیا نعت مشک بو رکھ لی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے