Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سلیماں نام پایا اوج بخت_و_صد سعادت سے

ثاقب خیرآبادی

سلیماں نام پایا اوج بخت_و_صد سعادت سے

ثاقب خیرآبادی

MORE BYثاقب خیرآبادی

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان پیر پٹھان خواجہ محمد سلیمان تونسوی (تونسہ۔پنجاب)

    سلیماں نام پایا اوج بخت و صد سعادت سے

    بنا شہباز لا ثانی طہارت کی لطافت سے

    چمک تصویر امکاں میں ترے رخ کی صباحت سے

    نمک ہر شے میں پاتا ہوں تری کان ملاحت سے

    تصور کی رحل پر ہے تری تصویر جوں مصحف

    تلاوت کر رہا ہوں میں ترے رخ کی ارادت سے

    ادائے دلبری ایسی کہ پیکاں بن گئے مژگاں

    خم ابرو کماں جیسے کھنچی دلبر کی چاہت سے

    شکر لب خندۂ نمکیں خمار مے کشاں سر خم

    خجل سرو رواں پایا ترے قد کی وجاہت سے

    وہ گل رخ نرگسیں آنکھیں وہ زلف عنبریں تیری

    جھکی نظریں لئے پھرتا ہے آہو اک خجالت سے

    نزاکت اور سرخی نظر کرتا ہے گل لالہ

    لب نازک مبارز ہیں گلابوں کی نزاکت سے

    قلم فخر جہاں نے دے کے تجھ کو دی جہاں بانی

    نگاہ قبلہ عالم نے تراشا کس نفاست سے

    سلیمانی تجھے زیبا جہاں بانی تری محکم

    زمانے جھک کے ملتے ہیں ترے مرغ سعادت سے

    خوشا مور سلیمانی شہیر علم عرفانی

    سلامی تجھ کو دیتے ہیں پرندے بھی فصاحت سے

    نقیب عشق تیری ذات عالی شان کو پایا

    ترے ملفوظ رود عشق الفت کی حرارت سے

    قلم کش ہوں عطائے شہ سلیماں سے بحمداللہ

    غذا ملتی ہے روحانی مناقب کی اشاعت سے

    شمال ان کا جنوب ان کا سمائے خیرآباد ان کا

    اودھ تاباں دکن رخشاں تری شمع ہدایت سے

    مشارق اور مغارب میں اجالا علم و عرفاں کا

    ضیائے شمس اور نور قمر تیری عنایت سے

    مناقب منفرد لہجے میں ندرت خوش مقالی بھی

    نوازا فکر کو میری خدا نے کیسی راحت سے

    کشادہ دامن فکر و نظر ہو جائے عاصی کا

    قوافی کھینچ لیتے ہیں یہ دامن پوری طاقت سے

    بڑی توقیر و عزت ہے بیاں کرنا تری مدحت

    قلم ثاقبؔ نے پایا ہے ترے لطف و کرامت سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے