جنون_عشق کا دعوی ضرور کرتے ہوئے
جنون عشق کا دعوی ضرور کرتے ہوئے
چلوں گا حشر میں فخر و غرور کرتے ہوئے
ثناۓ احمد مختار تک ہوا ہوں رسا
تعینات کی راہیں عبور کرتے ہوئے
پیا ہے جام شہادت کا آل و عترت نے
نبی کے عشق میں سینے کو چور کرتے ہوئے
نظر میں وادئی طائف ہے لب پہ مدح نبیؐ
خرد کے سنگ سے زخمی شعور کرتے ہوئے
تمام عمر گزاری ہے مدح سرور میں
منافرت کو عقیدت کا طور کرتے ہوئے
شعاۓ نور نبی منکرین تک پہنچے
انہی کے قلب کو تنویر نور کرتے ہوئے
غلامئی شہہ طیبہ پہ فخر ہے مجھ کو
میں جی رہا ہوں ثناۓ حضور کرتے ہوئے
جھکا ہے قلب عقیدت سے پاۓ سرور پر
سجود بہر خدائے غفور کرتے ہوئے
دفاع ختم نبوت میں لطف آتا ہے
ملامتوں کو بھی سنگ سرور کرتے ہوئے
بنام ختم نبوت ہے وقف عمر رواں
ہر ایک فکر کو فکر غیور کرتے ہوئے
سر نیاز ہے ثاقبؔ کا پاۓ آقا پر
ہر ایک شرک کے امکاں کو دور کرتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.