Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

سرمایہ گناہوں کا مرے پاس بہت ہے

اشتیاق عالم شہبازی

سرمایہ گناہوں کا مرے پاس بہت ہے

اشتیاق عالم شہبازی

MORE BYاشتیاق عالم شہبازی

    سرمایہ گناہوں کا مرے پاس بہت ہے

    یارب مجھے اس بات کا احساس بہت ہے

    محروم ہے توفیق اطاعت سے مرا دل

    اس خانۂ ویران میں افلاس بہت ہے

    سچ ہے کہ ترے عفو کے قابل بھی نہیں ہوں

    پھر بھی تری رحمت کی مجھے آس بہت ہے

    ان خشک نگاہوں کو ہی پیمانہ بنا دے

    میں درد کا صحرا ہوں مری پیاس بہت ہے

    یہ جان کے لایا ہوں محمدؐ کا وسیلہ

    محبوب کی نسبت کا تجھے پاس بہت ہے

    مہمیز لگاتا ہے جو ہر ایک خطا پر

    ہے شکر ترا دل مرا احساس بہت ہے

    اے میرے خدا میرے خدا سن لے ضیاؔ کی

    بے آب مناجات کا الماس بہت ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Jalwa-e-Gul Lafz-ba-Lafz (Pg. 67)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے