سرمایہ گناہوں کا مرے پاس بہت ہے
سرمایہ گناہوں کا مرے پاس بہت ہے
یارب مجھے اس بات کا احساس بہت ہے
محروم ہے توفیق اطاعت سے مرا دل
اس خانۂ ویران میں افلاس بہت ہے
سچ ہے کہ ترے عفو کے قابل بھی نہیں ہوں
پھر بھی تری رحمت کی مجھے آس بہت ہے
ان خشک نگاہوں کو ہی پیمانہ بنا دے
میں درد کا صحرا ہوں مری پیاس بہت ہے
یہ جان کے لایا ہوں محمدؐ کا وسیلہ
محبوب کی نسبت کا تجھے پاس بہت ہے
مہمیز لگاتا ہے جو ہر ایک خطا پر
ہے شکر ترا دل مرا احساس بہت ہے
اے میرے خدا میرے خدا سن لے ضیاؔ کی
بے آب مناجات کا الماس بہت ہے
- کتاب : Jalwa-e-Gul Lafz-ba-Lafz (Pg. 67)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.