سرتاج_رسل مکی مدنی سرکار_دو_عالم صل_علیٰ
سرتاج رسل مکی مدنی سرکار دو عالم صل علیٰ
نبیوں کے نبی امی لقبی سرکار دو عالم صل علیٰ
تم سرور عالم ختم رسل تم جگ داتا تم سید کل
ہوں تم پہ فدا امی و ابی سرکار دو عالم صل علیٰ
ہے حسن کی ساری بوالعجی یہ بو ذری اور وہ بو لہبی
وابستہ کوئی برگشتہ کوئی سرکار دو عالم صل علیٰ
کچھ اہل نظر نے بھی شاید پایا ہے تمہیں شاید باید
حق یہ ہے حقیقت کھل نہ سکی سرکار دو عالم صل علیٰ
یہ دل کی جلن آنکھوں کی نمی صدقے میں تمہارے ہم کو ملی
کیا دولت عظمیٰ ہاتھ لگی سرکار دو عالم صل علیٰ
کوئی عربی کوئی عجمی کوئی حبشی کوئی کرنی
یہ آتش غم کس کس کے لگی سرکار دو عالم صل علیٰ
حوروں کی ہوس جنت کی طلب زاہد کو مبارک ہو یارب
مطلوب مرا ماہ مدنی سرکار دو عالم صل علیٰ
اللہ ادا یوں فرض کروں وہ سامنے ہوں میں عرض کروں
سرتاج جہاں نبیوں کے نبی سرکار دو عالم صل علیٰ
کیا دل کی تمنا عرض کروں قدموں میں جیوں قدموں پہ مروں
ہے لاج تمہیں کو اب اس کی سرکار دو عالم صل علیٰ
ہو جائے ادھر بھی چشم کرم اے خسرو خوبان عالم
وابستہ دامن ہیں ہم بھی سرکار دو عالم صل علیٰ
گھٹی میں پڑا ہے عشق نبی کاملؔ ہے اسی سے حیات اپنی
ہیں میری دوائے درد دلی سرکار دو عالم صل علیٰ
- کتاب : سرودِ روحانی (Pg. 138)
- اشاعت : Second
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.