اللہ اللہ خیبر گیرئی بے نوا مجھ کو سرکار کا سنگ در مل گیا
اللہ اللہ خیبر گیرئی بے نوا مجھ کو سرکار کا سنگ در مل گیا
خستہ حالوں پر نظر کرم ہو گئی ، غم زدوں کو شعور مل گیا
کیفیت درد کی کیف آگیں ہوئی لذت سوز پنہاں بھی بڑھتی گئی
ہر نفس ان کے جلوؤں میں گم ہو گیا جب سے ان کا غم معتبر مل گیا
سرور دوسرا سیدالمرسلیں میری چشم تصور میں خود آ گئے
اے دل مضطرب ہو مبارک تجھے تیرا وارث ترا چارہ گر مل گیا
وہ جسم صداقت وہ محبوب رب وہ سراپا وفا دل ربا ذی شرف
جو ہے تخلیق کون و مکاں کا سبب مجھ کو وہ مالک بحر و بر مل گیا
وہ مکینِ حرا، مظہرِ کبریا، خاتم الانبيا، نازشِ اصفیا
جس کی نظروں میں ہے راز عرش علی عاصیو تم کو وہ دیدہ در مل گیا
گشتگان محبت کو چین آگیا مطمئن ہو گئی بے نوائی مری
یادِ سرکار طیبہ مجھے آگئی، عشق کو میرے اذن سفر مل گیا
جس کا روئے میں حسیں شرح شمش الضحیٰ اور تفسیر واللیل زلف دوتا
جو ہے سر تا قدم نور ذاتِ خدا مجھ کو ستار ایسا بشر مل گیا
- کتاب : ستار وارثی کی نعت (Pg. 76)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.