Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

نظارہ کر رہا تھا میں ادب سے سنگِ اسود کا

ستار وارثی

نظارہ کر رہا تھا میں ادب سے سنگِ اسود کا

ستار وارثی

MORE BYستار وارثی

    نظارہ کر رہا تھا میں ادب سے سنگِ اسود کا

    نظر میں تھا مری خالِ رخ زیبا محمد کا

    خدا عاشق ہے ان کا اور وہ مشتاق خالق کے

    عجب سر نہاں ہے عشق کے اس ربطِ بے حد کا

    ہوئے کعبہ میں بت لرزاں، گرے کسریٰ کے کنگورے

    تہلکہ مچ گیا روئے زمیں پر ان کی آمد کا

    محیطِ شوق ہیں عاشق جو صحرائے محبت میں

    پتا ملتا نہیں اب عشق احمد کی کسی حد کا

    خدا مجھ کو کسی صورت مدینے میں جو پہنچا دے

    کروں جی بھر کے پھر میں بھی نظارہ سبز گنبد کا

    غلامِ در ہے تو کس کا، کوئی ستارؔ جب پوچھے

    تو کہہ دیجے محمد کا محمد کا محمد کا

    مأخذ :
    • کتاب : ستار وارثی کی نعت

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے