Font by Mehr Nastaliq Web

جب کربلا میں سرکوکٹایا حسین نے

شبنم کمالی

جب کربلا میں سرکوکٹایا حسین نے

شبنم کمالی

جب کربلا میں سرکوکٹایا حسین نے

پیغام زندگی کا سنا یا حسین نے

جلوہ نظر میں آیا جو ربِّ قدیر کا

سجدہ سے سر نہ اپنا اٹھا یا حسین نے

ہوکر نثار دین کی عظمت کے واسطے

کتنا عظیم مرتبہ پایا حسین نے

تلوار و تیر وخنجر ونیزہ کی نوک پر

لعل وگہر کو اپنے لٹایا حسین نے

سر دے دیا یزید کی بیعت نہ کی قبول

پرچم بلند حق کا اٹھایا حسین نے

اسلام کے شجر پہ نہ آئے کبھی خزاں

یہ سوچ کر ہی خون بہایا حسین نے

محبوبِ کائنات ہے اب فاطمہ کا لال

عظمت کو دین کی جو بڑھایا حسین نے

پانی ملا نہ سبطِ پیمبر کو تین دن

گھر بھر کے ساتھ دُکھ یہ اٹھایا حسین نے

نازاں ہے اپنے بخت پہ میدانِ کربلا

اپنے لہو سے اس کو سجایا حسین نے

شبنمؔ فدا ہو حق وصداقت کے واسطے

ہم کو سبق یہی ہے پڑھایا حسین نے

مأخذ :
  • کتاب : صہبائے عقیدت (Pg. 208)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے