جب کربلا میں سرکوکٹایا حسین نے
جب کربلا میں سرکوکٹایا حسین نے
پیغام زندگی کا سنا یا حسین نے
جلوہ نظر میں آیا جو ربِّ قدیر کا
سجدہ سے سر نہ اپنا اٹھا یا حسین نے
ہوکر نثار دین کی عظمت کے واسطے
کتنا عظیم مرتبہ پایا حسین نے
تلوار و تیر وخنجر ونیزہ کی نوک پر
لعل وگہر کو اپنے لٹایا حسین نے
سر دے دیا یزید کی بیعت نہ کی قبول
پرچم بلند حق کا اٹھایا حسین نے
اسلام کے شجر پہ نہ آئے کبھی خزاں
یہ سوچ کر ہی خون بہایا حسین نے
محبوبِ کائنات ہے اب فاطمہ کا لال
عظمت کو دین کی جو بڑھایا حسین نے
پانی ملا نہ سبطِ پیمبر کو تین دن
گھر بھر کے ساتھ دُکھ یہ اٹھایا حسین نے
نازاں ہے اپنے بخت پہ میدانِ کربلا
اپنے لہو سے اس کو سجایا حسین نے
شبنمؔ فدا ہو حق وصداقت کے واسطے
ہم کو سبق یہی ہے پڑھایا حسین نے
- کتاب : صہبائے عقیدت (Pg. 208)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.