Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کسی کا ناز وتقوی پر کسی کا پارسائی پر

شبنم کمالی

کسی کا ناز وتقوی پر کسی کا پارسائی پر

شبنم کمالی

MORE BYشبنم کمالی

    کسی کا ناز وتقوی پر کسی کا پارسائی پر

    مجھے بس ناز ہے سرکار کی مدحت سرائی پر

    تعجب کیا اگر محروم رہ جائے وہ قسمت سے

    جسے شک ہو مرے سرکار کی حاجت روائی پر

    مرے آقا کے قدموں نے مثالی زندگی دے دی

    بہت رویا تھا حنّانہ شہِ دیں کی جدائی پر

    سفینہ میں اثرانداز بے شک نورِ احمد تھا

    جنابِ نوح نازاں کب تھے اپنی ناخدائی پر

    زلیخا دیکھ لیتی جب کفِ پائے محمد کو

    فدا ہوتی نہ شاید وہ کسی کی مہ لقائی پر

    نشانِ بندگی پُشتِ مبارک پر نمایاں تھا

    چٹائی پر کبھی سوئے نبی یا چارپائی پر

    مرے سرکار رتبہ ہے یہ تیرے پائے اقدس کا

    عطا جبریل کو معراج کردی جبہ سائی پر

    حبیب کبریا کی شانِ رفعت میں کمی کرنا

    یقینا حرف لانا ہے خدا کی کبریائی پر

    قدم سر کو بناؤں گا خوشی سے راہِ طیبہ میں

    نہ دے طعنہ کوئی للہ میری خستہ پائی پر

    مقدّس کس قدر ہے شاہِ طیبہ کی ثنا گوئی

    جلے جاتے ہیں سب عصیاں مری شعلہ نوائی پر

    مجھے امید ہے شبنمؔ خدا سے اجر پاؤں گا

    بہائے ہیں جو آنسو میں نے طیبہ کی جدائی پر

    مأخذ :
    • کتاب : صہبائے عقیدت (Pg. 29)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے