ہادیِٔ کُل جُز محمد مصطفیٰ کوئی نہیں
ہادیِٔ کُل جُز محمد مصطفیٰ کوئی نہیں
رحمتہ للعالمیں ان کے سوا کوئی نہیں
جس کی خاکِ رہ گزرہے غازۂ مہرفلک
وہ نہ ہوں تو روزوشب صبح ومسا کوئی نہیں
بن گئی طیبہ کی دوری اک سمندر کی طرح
ہے تصور اک سفینہ ناخدا کوئی نہیں
شمع یادِ مصطفیٰ ہے اور دل قندیل ہے
گل اسے کردے کبھی ایسی ہوا کوئی نہیں
آپ کی نعلین اقدس تاجِ سر میرا بنے
اس سے بہتر بالیقیں ظلِّ ہما کوئی نہیں
احمدِ مختار کے قدموں میں مچلو عاصیو!
چارہ سازِ دردِ عصیاں دوسرا کوئی نہیں
ناز ہے عرشِ بریں کو اس نیازِ خاص پر
تھے محب محبوب باہم تیسرا کوئی نہیں
موسمِ حج میں بھی محرومِ زیارت رہ گیا
شہرِ طیبہ سے ملی مجھ کو صدا کوئی نہیں
جان جب نکلے تو ہوں محبوب داور سامنے
دل میں ارماں ہے یہی اس کے سوا کوئی نہیں
شربتِ دیدار شبنمؔ کو عطا کر دیجئے
اے مرے سرکار اب اس کی دوا کوئی نہیں
- کتاب : صہبائے عقیدت (Pg. 32)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.