مصروفِ صبح و شام ہیں ان کی عطا کے ہاتھ
مصروفِ صبح و شام ہیں ان کی عطا کے ہاتھ
پہنچا رہے ہیں فیض مرے مصطفیٰ کے ہاتھ
کچھ نہ بگاڑ پائیں گے جور و جفا کے ہاتھ
جو بک گیا ہے عشقِ شہِ دوسرا کے ہاتھ
اٹھے تو چاند شق ہو پلٹ آئے شمس بھی
بے مثل و بے نظیر ہیں خیرالوریٰ کے ہاتھ
طغریٰ ہے میرے دل میں محمد کے نام کا
مجھ تک پہنچ نہ پائیں گے ہرگز بلا کے ہاتھ
پھر کیوں تجھے برا لگا گستاخِ مصطفیٰ
ہم نے انگوٹھے چوم لیے جب اٹھا کے ہاتھ
چھوٹا نہیں بلال سے عشقِ نبی کا رنگ
شل ہو گئے شفیقؔ وہ جور و جفا کے ہاتھ
- کتاب : Monthly Ashrafi, Mubarakpur (Pg. 53)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.