Font by Mehr Nastaliq Web

مصروفِ صبح و شام ہیں ان کی عطا کے ہاتھ

شفیق رائے پوری

مصروفِ صبح و شام ہیں ان کی عطا کے ہاتھ

شفیق رائے پوری

مصروفِ صبح و شام ہیں ان کی عطا کے ہاتھ

پہنچا رہے ہیں فیض مرے مصطفیٰ کے ہاتھ

کچھ نہ بگاڑ پائیں گے جور و جفا کے ہاتھ

جو بک گیا ہے عشقِ شہِ دوسرا کے ہاتھ

اٹھے تو چاند شق ہو پلٹ آئے شمس بھی

بے مثل و بے نظیر ہیں خیرالوریٰ کے ہاتھ

طغریٰ ہے میرے دل میں محمد کے نام کا

مجھ تک پہنچ نہ پائیں گے ہرگز بلا کے ہاتھ

پھر کیوں تجھے برا لگا گستاخِ مصطفیٰ

ہم نے انگوٹھے چوم لیے جب اٹھا کے ہاتھ

چھوٹا نہیں بلال سے عشقِ نبی کا رنگ

شل ہو گئے شفیقؔ وہ جور و جفا کے ہاتھ

مأخذ :
  • کتاب : Monthly Ashrafi, Mubarakpur (Pg. 53)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے