غم دوری سے ہوں ناشاد یا محبوبِ سبحانی
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
غم دوری سے ہوں ناشاد یا محبوبِ سبحانی
ذرا سن لو مری فریاد یا محبوبِ سبحانی
تری قدموں کو حکمِ حق سے اپنے سر پر رکھتے تھے
سبھی اقطاب اور افراد یا محبوبِ سبحانی
لقب غوثِ دو عالم ہے ترا سارے زمانہ میں
مجھے بھی غم سے کر آزاد یا محبوبِ سبحانی
کیا انکار جس نے آپ کی تقدیم سے شاہا
ہوا فی الفور وہ برباد یا محبوبِ سبحانی
ترے ہی دم قدم سے رشک باغ خلد ہے بیشک
فضائے حضرت بغداد یا محبوبِ سبحانی
فنا کر یاد میں اپنی مجھے ایسا کہ تیری ہی
رہے آٹھوں پہر بس یاد یا محبوبِ سبحانی
نہیں ہے خوف کچھ مجھ کو سنا جب سے کیا تم نے
مریدی لا تخف ارشاد یا محبوبِ سبحانی
بچا لو مجھ کو میرے غوثِ اعظم حسبۃ لللہ
زشر فتنہ حساد یا محبوبِ سبحانی
غلامِ خاندانی ہوں کہ تیرے در کے خادم تھے
مرے والد مرے اجداد یا محبوبِ سبحانی
رہیں فضل و کرم سے تیرے ہر دم خرم و شاداں
مرے احباب اور اولاد یا محبوبِ سبحانی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.