ہمارا دل مدینے کی زمیں ہے
ہمارا دل مدینے کی زمیں ہے
کہ محبوبِ خدا اس میں مکیں ہے
فلک رکھتا جہاں اپنی جبیں ہے
وہ ان کے در کی بس خاکِ زمیں ہے
نہ پوچھو رتبہ ختم الانبیا کا
لگی قدموں سے فردوسِ بریں ہے
یہ کس گیسو کی خوشبو کھِل رہی ہے
کُھلی شاید وہ زلفِ عنبریں ہے
یہ دل آئینہ حسن ازل ہے
کہ تصویرِ محمد دل نشیں ہے
محبت دل لگی ہے اک وہ لیکن
یہ عشقِ مصطفیٰ ایمان ودیں ہے
وہی ہیں باعث ایجاد عالم
انہی کے دم سے قائم یہ زمیں ہے
غلاموں سے نہیں اپنے وہ غافل
شفاعت اس کی اس دن بالقیں ہے
ہلالؔ ِکمتریں پر بھی کرم ہو
گدائے در گہ سلطان دیں ہے
- کتاب : المجیب (Pg. 532)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.