عرب کی سر زمین آواز دی نورِ قدم آئے
عرب کی سر زمین آواز دی نورِ قدم آئے
وہ دیکھو رحمۃ اللعالمین سوئے حرم آئے
شعورِ بندگی کیا زندگی کا راز سمجھایا
لیے ساغر مئے عرفان کا خیرالامم آئے
وہ یک بو جہل تھا جو عظمتِ سرکار کا منکر
وہ بیتِ آمنہ سے سرور عرب و عجم آئے
یہ شاہد ہیں فلک کے مہر و ماہ سرکار عالم سے
کہ جن کے راستہ میں سیکڑوں تیر و ستم آئے
تمہارے آستاں پر جب بھی شاہانِ عجم آئے
لرزتے کانپتے با چشمِ گریاں چشم نم آئے
بہارِ گلستاں بن کر زمانے کی قسم آئے
کرم کے پھول برساتے ہوئے شاہِ امم آئے
حدودِ اؤلیا، میں پھر نہ کوئی رنج و غم آئے
مبارک سر زمین ہند پر جن کے قدم آئے
وہ کیا آئے کہ سب پیغمبروں کی عظمتیں آئیں
کہ کعبہ بن گیا قبلہ محمد کے قدم آئے
زبان حال سے لبیک کہتا ہے ہر اک حاجی
بہت ہی دور سے خدمت میں اے سرکار ہم آئے
بکے جو سالکِؔ خستہ خریدا نہیں سکتا
میرے جام سفالی کے مقابل جامِ جم آئے
- کتاب : کرم کا پھول (Pg. 2)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.