مئے جامِ الفت پلا دیجیے
مئے جامِ الفت پلا دیجیے
مجھے اپنا جلوہ دکھا دیجیے
میں دیکھوں وہ انوارِ نورِ قدم
ان آنکھوں سے پردہ اٹھا دیجیے
اڑا دوں میں یہ مرغ دل وار کر
ذرا رخ سے برقع ہٹا دیجیے
ردائے مبارک سے وقت حساب
گناہوں کو میرے چھپا دیجیے
یہی وقت ہے ناز کا یا رسول
خطائیں مری بخشوا دیجیے
برا ہوں برا ہوں برا ہوں شہا
بھلا مجھ کو اس دم بنا دیجیے
نہ جائے گا کیفیؔ کے دل سے یہ شوق
بقیعہ میں للہ جا دیجیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.