مؤمنوں اب ماہِ نو رشک قمر ہونے کو ہے
مؤمنوں اب ماہِ نو رشک قمر ہونے کو ہے
زور بزمِ مولد خیرالبشر ہونے کو ہے
نور انوار حقیقت جلوہ گر ہونے کو ہے
کفر و ظلمت دہر میں زیر و زبر ہونے کو ہے
حسن خالق جلوہ فرما خاک پر ہونے کو ہے
ذکر محبوب الٰہی گھر بہ گھر ہونے کو ہے
رات رخصت ہوگئی دم میں سحر ہونے کو ہے
رحمت حق دو جہاں میں منتشر ہونے کو ہے
موسیٰ عمراں نے دیکھاطور پر جس نور کو
پھر کوئی دم میں وہی مد نظر ہونے کو ہے
چار جانب دہر میں ہر سو ملا یک ہیں کھڑے
مسند کونین پر ان کا گذر ہونے کو ہے
منتظر ہیں بہر استقبال مجنوں دیر سے
نجد میں کیفیؔ کے آنے کی خبر ہونے کو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.