Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مؤمنوں اب ماہِ نو رشک قمر ہونے کو ہے

شاہ مبتلا حسین

مؤمنوں اب ماہِ نو رشک قمر ہونے کو ہے

شاہ مبتلا حسین

MORE BYشاہ مبتلا حسین

    مؤمنوں اب ماہِ نو رشک قمر ہونے کو ہے

    زور بزمِ مولد خیرالبشر ہونے کو ہے

    نور انوار حقیقت جلوہ گر ہونے کو ہے

    کفر و ظلمت دہر میں زیر و زبر ہونے کو ہے

    حسن خالق جلوہ فرما خاک پر ہونے کو ہے

    ذکر محبوب الٰہی گھر بہ گھر ہونے کو ہے

    رات رخصت ہوگئی دم میں سحر ہونے کو ہے

    رحمت حق دو جہاں میں منتشر ہونے کو ہے

    موسیٰ عمراں نے دیکھاطور پر جس نور کو

    پھر کوئی دم میں وہی مد نظر ہونے کو ہے

    چار جانب دہر میں ہر سو ملا یک ہیں کھڑے

    مسند کونین پر ان کا گذر ہونے کو ہے

    منتظر ہیں بہر استقبال مجنوں دیر سے

    نجد میں کیفیؔ کے آنے کی خبر ہونے کو ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے