Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حسنِ جاناں نے ہمیں جلوہ دکھایا اور ہی

شاہ ولی الرحمٰن جمالی

حسنِ جاناں نے ہمیں جلوہ دکھایا اور ہی

شاہ ولی الرحمٰن جمالی

MORE BYشاہ ولی الرحمٰن جمالی

    حسنِ جاناں نے ہمیں جلوہ دکھایا اور ہی

    ہم نے اس پردے میں جو دیکھا وہ دیکھا اور ہی

    خضر ہم جو یا ہیں جس کے ہے وہ صحرا اور ہی

    قیس ہم عاشق ہیں جس پر ہے وہ لیلا اور ہی

    شمع پر پروانہ عاشق گل پہ بلبل شیفتہ

    جس کے دیوانے ہیں ہم ہے وہ دل آرا اور ہی

    چشم ظاہر دیکھتی ہے جو تماشا اور ہے

    چشم باطن دیکھتی ہے کچھ تماشا اور ہی

    من رأنی قدر الحق سے ہے ظاہر صاف صاف

    صورتِ محبوب میں ہے جلوہ فرما اور ہی

    چاہتا ہوں ضبط اور صبر و سکوں سے کام لوں

    پر کروں کیا عشق کا ہے کچھ تقاضا اور ہی

    بوئے مشک و عنبر سارا ہے گو فرحت فشاں

    ہے مگر بوئے خوشِ زلفِ چلیپا اور ہی

    ہے ہوائے گلشن فردوس بیشک لاجواب

    لطف دیتی ہے نسیمِ کوئے بطحا اور ہی

    مست ہو کر پائے ساقی چومتے ہیں جب کہ ہم

    چشمِ ساقی کرتی ہے اس دم اشارا اور ہی

    واں نہ کوئی دوزخی ہے اور نہ عصیاں کا رہے

    ہم جہاں رہتے ہیں واعظ ہے وہ دنیا اور ہی

    زاہدو تم کو مبارک ہو یہ سجدہ اور رکوع

    عاشقوں کی ہے عبادت کا طریقہ اور ہی

    فیض مرشد سے ولی ؔ جب سے کھلی ہے چشم دل

    دیکھتا ہوں تب سے میں ہر شے میں جلوہ اور ہی

    مأخذ :
    • کتاب : کلام ولی ولی الکلام (Pg. 230)
    • Author : شاہ محمد ولی الرحمٰن

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے