عشق وہی تڑپ وہی حسن وہی ادا وہی
عشق وہی تڑپ وہی حسن وہی ادا وہی
حسن کی ابتدا وہی عشق کی انتہا وہی
دستِ دعا ہے خود وہی اور ہے مدعا وہی
لب ہے وہی زباں وہی دل ہے وہی دعا وہی
دل وہی اورجگر وہی روح وہی وہی ہے جاں
آہ وہی شرر وہی زیست وہی قضا وہی
کیف وہی وہی سرور نور وہی وہی ظہور
جامِ لب آشنا وہی جامِ جہاں نما وہی
بعد وہی وہی بعید قرب وہی وہی قریب
پاس ہر ایک کے ہے سب سے جدا جدا وہی
خلد وہی سقر وہی وہ ہی جزا وہی سزا
قید وہی رہا وہی بندہ وہی خدا وہی
وہ ہی ازل وہی ابد وہ ہی ازل سے تا ابد
وہ ہی قدم وہی عدم وہ ہی فنا بقا وہی
شوق وہی طلب وہی ذوق وہی طرب وہی
عاشقِ جاں نثار وہ دلبر و دل ربا وہی
موت وہی وہی حیات وہ ہی طبیب کائنات
وہ ہی مرض شفا وہی درد وہی دوا وہی
مست وہ ہوشیار وہ نشہ وہی خمار وہ
شیشہ و ساغر و سبو ساقی خوش ادا وہی
تخت وہی ہے تاج وہ ملک وہی ہے راج وہ
شاہ وہی گدا وہی جو دوہی سخا وہی
ذات وہی صفت وہی بے جہت اورجہت وہی
عرش پہ کبریا وہی فرش پہ مصطفیٰؐ وہی
قولِ ہمہ از اوست ہے دشمن و دوست دوست ہے
خلق وہی کرم وہی وہ ہی جفا و فا وہی
وہ ہی خدا وہی خودی وہ ہی ولا وہی ولی ؔ
وہ ہی حبیبؒ اور خلیلؒ مرشدِ حق نما وہی
- کتاب : کلام ولی ولی الکلام (Pg. 87)
- Author : شاہ محمد ولی الرحمٰن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.