ہے فیض یہاں جملہ رسول مدنی کا مدنی کا مدنی کا
ہے فیض یہاں جملہ رسول مدنی کا مدنی کا مدنی کا
مداح خدا خود ہے ردائے یمنی کا یمنی کا یمنی کا
کلیوں کو تبسم کی اجازت نہ ہے قدرت نہ ہے قدرت نہ ہے قدرت
ہے باغ میں چرچہ تیری غنچہ دہنی کا دہنی دہنی کا
نکلی تیرے گیسو سے جو خوشبوارے جاناں ارے جاناں ارے جاناں
زیبا ہی نہیں ذکر بھی مشکِ ختنی کا ختنی کا ختنی کا
یہ رازؔ کا شجرہ ہے حسینی بن زہرہ بن زہرہ بن زہرہ
یہ بندۂ بدنام ہے بندہ حسنی کا حسنی کا حسنی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.