اے صل_علیٰ دل کی دنیا کچھ اور ہی پائی جاتی ہے
اے صل علیٰ دل کی دنیا کچھ اور ہی پائی جاتی ہے
سرکار دو عالم کی صورت آنکھوں میں سمائی جاتی ہے
دیوانوں کا جب یہ عالم ہے پھر ان کی کشش کا کیا کہنا
جس سمت اٹھاتے ہیں وہ قدم اس سمت خدائی جاتی ہے
اے سرور دیں اے ہادی کل اے ماہ مبیں اے ختم رسل
وہ آپ کا در ہے جس در پر تقدیر بنائی جاتی ہے
ہوتا ہے کرم کے وعدوں سے سوز غم فرقت اور فزوں
اک آگ بجھائی جاتی ہے اک آگ لگائی جاتی ہے
آشوب قیامت کیا کہیے ہنگامۂ محشر کیا کہیے
دید شہ بطحا کی خاطر یہ بزم سجائی جاتی ہے
نظارا شکیلؔ آساں ہے اگر احساس عقیدت خام نہ ہو
وہ سامنے خود آ جاتے ہیں جب آنکھ اٹھائی جاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.