دل مبتلائے_الفت_خیر_الانام ہے
دل مبتلائے الفت خیر الانام ہے
حاصل نفس نفس کو عروج دوام ہے
عالم تمام صرف درود و سلام ہے
شاید مری زباں پہ محمدؐ کا نام ہے
ہجر نبی کو گردش دوراں سے کیا غرض
دنیائے آرزو میں سحر ہے نہ شام ہے
خم کیوں سر نیاز نہ ہو تیرے حکم پر
ترا جو حکم ہے وہ خدا کا پیام ہے
زاہد ہے بزم حشر میں شرمندۂ عمل
رندان مصطفیٰ میں وہی شغل جام ہے
دنیا کی دولتوں کی نہیں آرزو مجھے
مجھ کو تو صرف تیری محبت سے کام ہے
واللہ جزو طاعت حق ہے ترا خیال
جو تجھ سے دور ہو وہ عبادت حرام ہے
فیض نبی سے دشت بھی جنت ہے اے شکیلؔ
کتنا بلند اہل جنوں کا مقام ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.