صبح_صبح روشن ہے رات_رات روشن ہے
صبح صبح روشن ہے رات رات روشن ہے
اے خدا دو عالم میں ذات تیری روشن ہے
ڈال ڈال روشن ہے پات پات روشن ہے
تیرے دم سے پھولوں کی کائنات روشن ہے
تم نے کس سیاہی سے لکھ دیا قرآن ایسا
حرف حرف روشن ہے بات بات روشن ہے
ہے زمیں پر بھی روشن تیری جلوہ آرائی
اور فلک پر تاروں کی اک برات روشن ہے
اس قدر فروزاں ہے شمع تیری یادوں کی
جیسے رات پر نم کی میرے ساتھ روشن ہے
قدسیاں عرش بھی چومتے ہیں آ کر کے
جب سے شمیم انجمؔ کے لب پہ نعت روشن ہے
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 134)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.