Font by Mehr Nastaliq Web

کہوں کیا رتبہ اعلیٰ علاؤالدین صابر کا

شمس صابری

کہوں کیا رتبہ اعلیٰ علاؤالدین صابر کا

شمس صابری

MORE BYشمس صابری

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان صابر پاک شیخ علاؤالدین علی احمد (رورکی-اتراکھنڈ)

    کہوں کیا رتبہ اعلیٰ علاؤالدین صابر کا

    جسے دیکھا ہے متوالا علاؤالدین صابر کا

    چلو اے تشنگانِ معرفت سیراب ہو چل کر

    رواں ہے فیض کا دریا علاؤالدین صابر کا

    نہیں خواہش تری جنت کی اے رضواں نہ حسرت ہے

    مجھے کافی ہے دروازہ علاؤالدین صابر کا

    کہوں گا ساقیٔ کوثر سے ہو جاؤں ترے قرباں

    مجھے بھی کچھ ملے صدقہ علاؤالدین صابر کا

    تمنا ہے فرشتوں کو کہ چو میں آن کر چوکھٹ

    درِ خالق ہے دروازہ علاؤالدین صابر کا

    تصدق اپنے مرشد کے کہ جس نے ہم کو دکھلایا

    جمالِ عارضِ زیبا علاؤالدین صابر کا

    غلام خاک پا ہوں میں معین الدین و قطب الدین

    فریدالدین بابا کا علاؤالدین صابر کا

    تجھے اے عشق صد رحمت، عفاک اللہ جزاک اللہ

    مجھے تو نے کیا شیدا علاؤالدین صابر کا

    کھلے کیوں کر حقیقت ذات کی بندہ پہ سوچو تو

    خدا جانے ہے خود رتبہ علاؤالدین صابر کا

    نکیرین آ کے گر پوچھیں مرے ایمان و ملت کو

    کہوں فوراً کہ ہوں بندہ علاؤالدین صابر کا

    کوئی کچھ بھی کہے پر ہے غلام خاص شمس الدین

    محی الدین قادر کا علاؤالدین صابر کا

    مأخذ :
    • کتاب : آئینۂ اسرار معرفت (Pg. 25)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے