تورے بنا ظفر پیا لاگے نہ جیا ہمار
دلچسپ معلومات
منقبت در شان ظفرالمکرم حضرت شاہ ظفر سجاد ابوالعلائی (داناپور-پٹنہ)
در در مارا پھرتا ہوں میں آجانا اک بار
تورے بنا ظفر پیا لاگے نہ جیا ہمار
عشق میں پھنس کر مورے اے جانِ جہاں
دنیا روٹھی تو روٹھے اور سارا جہاں
ایسا تیر چلایا کہ ہوگیا دل افگار
تورے بنا ظفر پیا لاگے نہ جیا ہمار
بسترا بھی بن گیا ہے خارِ ببول
دنیا کہتی ہے کہ عشق کرنا ہے فضول
ایسے میں اے مرشدِ کامل نہ کرنا انکار
تورے بنا ظفر پیا لاگے نہ جیا ہمار
کہ کر پیغمبر مجھے کیوں بھول گئے
ہوئی ایسی کیا خطا کہ چل دئیے
کر ذرا انصاف کیا یہ اچھا ہے کردار
تورے بنا ظفر پیا لاگے نہ جیا ہمار
محی الدین ہے نام لیوا اور شاہا عزیز
جس پر تیری نگاہ پڑی وہ ہوگئے عزیز
اک میں ہی بدنصیب جو رہ گیا بیکار
تورے بنا ظفر پیا لاگے نہ جیا ہمار
مرغِ بسمل کی طرح ہوں مضطرب
جانکنی کاوقت ہے یہ قریب قریب
لے خبر ظفریؔ کی ہرگز نہ کرنا انکار
تورے بنا ظفر پیا لاگے نہ جیا ہمار
روتے روتے تھک گئے کیوں آئے نہیں
خوگری کر دیے کیوں لاتے نہیں
ویسے میں اے مرشد پیا آجانا اک بار
تورے بنا ظفر پیا لاگے نہ جیا ہمار
- کتاب : Aina-e-Zafar
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.