Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

خدا ہے جلوہ نما مصطفےٰ کے پردے میں

صوفی میرٹھی

خدا ہے جلوہ نما مصطفےٰ کے پردے میں

صوفی میرٹھی

MORE BYصوفی میرٹھی

    خدا ہے جلوہ نما مصطفےٰ کے پردے میں

    خدائی کی ہے بشر نے خدا کے پردے میں

    وہی ہے بلبل نغمہ سرا کے پردہ میں

    مہک اس کی ہے گل کی فضا کے پردے میں

    اسی کے نور سے روشن ہیں آفتاب و قمر

    چمک اسی کی ہے نور و ضیا کے پردے میں

    کہیں وہ عاشقوں کی شکل و شان میں آیا

    چھپا کہیں کسی رنگین ادا کے پردے میں

    کہیں رسولوں میں تبلیغ دیں کی آکر

    جھلک دکھائی کہیں اولیا کے پردے میں

    کہیں غریبوں کی مشکل کو حل کیا اُس نے

    علی حیدر و مشکل کشا کے پردے میں

    کہیں فدائی بنا آپ اپنے بندوں کا

    امام دین شہ کربلا کے پردے میں

    سنایا مژدہ لا تقنطو کہیں اس نے

    جناب سید ہر دوسرا کے پردے میں

    اٹھا دیئے من و توکےحجاب آنکھوں سے

    شبِ عروج نبی کو بلا کے پردے میں

    انہیں زمانہ رسالت مآب کہتا ہے

    کچھ اور ہوگئے لیکن وہ جا کے پردے میں

    حبیب حق کے محبوبوں پر درود پڑھو

    جو چاہو مانگ لو صل علیٰ کے پردے میں

    رضا کے بندو رضا کی طلب کئے جاؤ

    چھپا ہے گوہر مقصد رضا کے پردے میں

    پڑھا جو ہم نے ان اولیا اللہ

    بقا ہوئی ہمیں حاصل فنا کے پردے میں

    وہی ہے مونس و غمخوار غم کے ماروں کا

    وہی ہے صوفیؔ غم آشنا کے پردے میں

    مأخذ :
    • کتاب : کلام صوفی (Pg. 6)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے