Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ہو کیسے فکر_انسانی کو یارا تیری رحمت کا

صوفی تبسم

ہو کیسے فکر_انسانی کو یارا تیری رحمت کا

صوفی تبسم

MORE BYصوفی تبسم

    ہو کیسے فکر انسانی کو یارا تیری رحمت کا

    خدائے پاک ہی خود مدح خواں ہے تیری عظمت کا

    زباں قائل صداقت کی عمل حامل امانت کا

    یہ ادنیٰ معجزہ تھا تیرے آغاز نبوت کا

    جہان خاک تھا محروم سائے سے تیرے لیکن

    رہا اہل جہاں کے سر پہ سایہ تیری رحمت کا

    وہ خاک پاک یثرب وہ مقدس سر زمیں جس سے

    جہان خاک کو رتبہ ملا فردوس جنت کا

    جھکاتے ہیں جبیں آکر جہاں علم و ہنر والے

    جہاں جھکتا ہے سر آکر شہنشاہوں کی شوکت کا

    وہیں کی خاک کے آغوش میں انسانیت جاگی

    وہیں چمکا ستارا نوع انساں کی شرافت کا

    وہیں آیا مقابل حسن معنی حسن صورت کے

    نظر آیا جہان خاک کو جلوہ محبت کا

    محبت نے تمناؤں کو ذوق جستجو بخشا

    یہ ذوق جستجو ہے ولولہ تجھ سے عقیدت کا

    اسی اک ولولے سے زندگی نے آبرو پائی

    یہی اک ولولہ ہے نور ایماں تیری امت کا

    بس اے زور قلم رک جا کہاں تک یہ سخن رانی

    نہ یارا شعر گوئی کا نہ دعویٰ علم و حکمت کا

    یہی دو چار شعر نعت ہیں بس کائنات اپنی

    یہی ہے اک وسیلہ بے سہاروں کی سعادت کا

    ابھرتا ہے جو آنکھوں میں کبھی آنسو ندامت سے

    ستارہ ہے یہی ہم سے گنہ گاروں کی قسمت کا

    مأخذ :
    • کتاب : Kulliyat-e-Sufi Tabassum (Pg. 57)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے