جب آیا کربلا میں وہ سلطانِ کربلا
دلچسپ معلومات
شہیدانِ کربلا کے نام
جب آیا کربلا میں وہ سلطانِ کربلا
مجرائی باغ بن گیا میدانِ کربلا
رستم کا دیکھ کر جگر و دل نکل پڑے
پھرتے تھے اس غضب سے شجاعانِ کربلا
وقتِ شہادت، خلفِ حضرت نبی
روتے تھے زار زار، درختانِ کربلا
شدت عطش کی، تیزی خورشید و ریگ گرم
تھا یادگارِ حشر، بیابانِ کربلا
کہتے تھے نابکار شہِ دیں کو دیکھ کر
تو چند روز ہے یہاں مہمانِ کربلا
فرمایا تم رہو گے جہنم میں تا ابد
میں حشر تک رہوں گا نگہبانِ کربلا
لاشوں پہ سر دھرے ہوئے چالیس روز تک
حافظ تھے جان و دل سے درندانِ کربلا
دیکھے اگر تو غور و تامل سے کشف ہو
ہر دم ہے تری ذات میں سامانِ کربلا
شوخئی چشم دیکھ کے اکبر کی ہر زماں
پھرتے تھے ساتھ ساتھ غزالانِ کربلا
سیدؔ یہ آرزو ہے خدائے بزرگ سے
دکھلا دے مجھ کو گنجِ شہیدانِ کربلا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.