Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بہار_و_ہند میں پھیلا اجالا جاجنیری کا

سید امجد حسین

بہار_و_ہند میں پھیلا اجالا جاجنیری کا

سید امجد حسین

MORE BYسید امجد حسین

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت احمد جاجنیری (لکھی سرائے-بہار)

    بہار و ہند میں پھیلا اجالا جاجنیری کا

    ملا رستوں کو بھی روشن اشارہ جاجنیری کا

    زمیں پر نور برسا آپ کے سجدوں کی برکت سے

    فلک تک گونجتا رہتا ہے نعرہ جاجنیری کا

    جو تشنہ تھے جو پیاسے تھے سبھی کو فیض ملتا ہے

    ہر اک دریا سے بڑھ کر ہے پیالہ جاجنیری کا

    عبادت علم تقویٰ حسن اخلاقیت کے مالک تھے

    ہر ایک پہلو سے روشن ہے گھرانا جاجنیری کا

    ہزاروں کو ملا فیض درخشاں آپ کی رحمت

    رہے گا قائم و دائم اجالا جاجنیری کا

    جو ہندو بستیوں میں بھی چمکتا تھا ولی بن کر

    گواہ ہے آج بھی ہر اک نظارہ جاجنیری کا

    وہ درگاہ عرفانی وہاں بس چین ملتا ہے

    خدا سے جڑنے والا ہے ٹھکانہ جاجنیری کا

    جہاں میں تھا اندھیرا روشنی فردوسیوں سے تھی

    انہی کے نور سے روشن ہے رستہ جاجنیری کا

    رہے محفوظ یہ درگاہ سدا آباد رحمت ہو

    خدا رکھ لے قیامت تک زمانہ جاجنیری کا

    ابھی بھی امرتھ و مولیٰ نگر میں جلوے باقی ہیں

    ہر ایک دل میں سمایا ہے اجالا جاجنیری کا

    بشارت اولیا نے دی تھی ان کے نور حق پر ہی

    کہ ہوگا باعث رحمت زمانہ جاجنیری کا

    بہاریں ان کی درگاہ پر برستی ہیں قیامت تک

    خدا نے خود سنوارا ہے ٹھکانہ جاجنیری کا

    گرا کر تخت ظالم کے اٹھائی حق کی تلواریں

    کبھی جھکتا نہیں دیکھا ہے ماتھا جاجنیری کا

    جو سر اٹھتا تھا اس رہ میں وہی پھر جھک بھی جاتا تھا

    ابھی تک گونجتا ہے یہ ترانہ جاجنیری کا

    رہے سید علی مرد خدا ہر جنگ میں آگے

    سجایا باڑھ میں روشن ستارہ جاجنیری کا

    رہیں محفوظ قبریں بھی سبھی اولاد کی ان کی

    جو زندہ رکھ رہی ہے بس فسانہ جاجنیری کا

    ہوا امجدؔ بھی شامل اب کرم کی اس نشانی میں

    بیاں کرتا ہے دل سے وہ ترانہ جاجنیری کا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے