شوق_وصف_مرتضیٰ میں دل نے ہو کر بے_قرار
شوق وصف مرتضیٰ میں دل نے ہو کر بے قرار
گہ پکارا یا علی گہ صاحب دلدل سوار
رزم گاہ حق و باطل میں ہے یہ نعرہ بلند
لا فتیٰ الا علی لا سیف الا ذوالفقار
شمع بیت کبریا تیرا جمال حق فروز
جس کے گردا گرد پھرتا ہے جہاں پروانہ وار
جان جاں جان جہاں کی جان تیری جان ہے
تجھ پہ سب جانیں فدا ہوں تجھ پہ سب جانیں نثار
بنت احمد دل کی راحت گھر کی زینت ہے تری
اس پہ ہیں حسنین بیٹے گھر کی دونی ہے بہار
تیرے ہونے سے ملا حق کا پتہ حق کی قسم
تیرے ہونے نے جہاں میں حق کو بخشا اعتبار
تیری ہی شانیں ہیں مولیٰ ان کی صورت میں عیاں
غوث و خواجہ شاہ کلیر وارث و شاہ مدار
تیرے مے خانے سے پیتے ہیں تو بنتے ہیں کئی
شبلی و منصور و سرمد میثم عالی وقار
سچ یہی ہے برملا سو بار بولوں گا فرازؔ
مدح حیدر کو محمد چاہیے یا کردگار
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.