Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

حق و باطل کا پتہ ہے کربلا

سید حسن احمد

حق و باطل کا پتہ ہے کربلا

سید حسن احمد

MORE BYسید حسن احمد

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت امام حسین (کربلا-ایران)

    حق و باطل کا پتہ ہے کربلا

    دینِ احمد کی بقا ہے کربلا

    پوچھتے کیا ہو کی کیا ہے کربلا

    مرکزِ صبر و رضا ہے کربلا

    ناز کر تو اے زمینِ کربلا

    شاہ نے تجھکو چنا ہے کربلا

    کیوں معلیٰ ہو نہ تیری یہ زمیں

    جب قدم شہ نے رکھا ہے کربلا

    سن کے وہ ظلم و ستم کی داستاں

    رو رہا سارا جہاں ہے کربلا

    اے پیمبر کی نواسی بالیقیں

    تیری محنت کا صلہ ہے کربلا

    صورتِ عباس میں دیکھو ذرا

    ہاں وفا کی انتہا ہے کربلا

    مٹ نہیں سکتا کبھی تیرا نشاں

    شاہ نے کچھ یوں لکھا ہے کربلا

    حُر بناتے ہیں جہاں پر آج بھی

    ہاں زمیں پر وہ جگہ ہے کربلا

    ہم غلاموں کے لیے تو اے حسنؔ

    بالیقیں باغِ جناں ہے کربلا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے